مجھے تو اکثر سے زیادہ مسئلہ ہوتا ہے سوشل میڈیا اِستعمال کرتے ہوئے, کہ میرے آگے جو مراسلہ آتا ہے, یا اس پر لوگوں کی رائے, یا جو اک جنگ سی چل پڑھتی ہے,
اور یہ سب دیکھ کر میری انگلیوں میں بھی سرسراہٹ دوڑ پڑھتی ہے, اور جواب ایسا کہ جو حقیقی اور نشانے پر پہنچتا ہو…
پر شاید ہی ہے کہ آپ کبھی دیکھیں کے میں اس پر کچھ لکھوں یا کمینٹ کروں, کسی بھی طرح کا ردعمل دوں.. تو وہ کون سی چیزیں ہیں جو مجھے روک لیتیں ہیں,

اک تو میرا ماننا ہے کہ لوگوں میں شعور ہوتا تو وہ جھمیلے میں ہی کیوں پڑھتے یا ویسی بات ہی کیوں کرتے.. تو اگر وہ ایسے کسی معاملے میں کودے ہیں تو ایسے لوگ شعور جیسی نعمت سے آری ہیں تو  میرا وہاں کیا کام, اور ان پر اثر بھی کوئی نہی ہونا   

دوسری بات یہ کہ لوگ صرف اس بات کو تسلیم کرتے ہیں جسے وہ کرنا چاہتے ہوں, کتہ نظر اس کے کہ ان پر سچ آیاں ہوگیا ہو.. تو میں کیوں آپنا وقت برباد کروں وہاں,

اور ویسی جگہ پر ان لوگوں کی کوئی اہمیت بھی نہی ہوتی میرے نزدیک کہ میں اپنا زاتی وقت اور الفاظ ان پر لٹاؤں جو بے قدرے ہیں,

اور آخری یہ کہ اگر مجھے کچھ پسند نہی آتا, میں اس پر شور نہی مچاتا پہلے اس کو تبدیل کرنے کی طاقت حاصل کرتا ہوں پھر اسے تبدیل کر دیتا ہوں….

ان سب کے بعد صرف اک گروہ بچتا ہے جن کا تعلق تو شعور والوں کی کسی درجے سے ہو, پر اس دن, یا اس واقعے پر اس کا ذاتی تجربہ اچھا نہ ہو… تو ویسے لوگ ہماری محبت اور توجہ کے مستحق ہوتے ہیں پر ان کی غلط بات پر ان کا ساتھ نہی دیا جاسکتا.. پس اس پر بھی آنکھیں بند.

تو یہ وہ وجوہات ہیں جو مجھے اس قابل بناتی ہیں کہ میں سوشل میڈیا پر پیش آنے والی نفرت اور برائی کو خاطر میں نہی لاتا.. اور ان دیکھا کر کے گزر جاتا ہوں.
امید ہے یہ آپ کے بھی کام آئیں گی.